مُصحفِ لا ریب کی تفسیرِ مدحت لَم یزَل

اوجِ ذکرَک بے نہایت ، موجِ رفعت لَم یزَل

کس تناظر میں بیاں ہو شانِ معراجِ نبی

مطلعِ اظہار پر ہے نقشِ حیرت لَم یزَل

انفس و آفاق میں ہے خیر پرور ، نُور بار

صبحِ میلادِ کرم کی رُودِ طلعت ، لَم یزَل

ملتوں اور منطقوں میں آتی جاتی تھی ، مگر

اب گُلِ ختمِ نبوت کی ہے نکہت لَم یزَل

آپ کو ہے از ازَل توفیقِ عفوِ عاصیاں

آپ کو ہے تا ابد اذنِ شفاعت لَم یزَل

الحذر ، امکانِ شرکِ نعتِ احمد ، الحذر

اُن کی عظمت بے تقابل ، اُن کی شوکت لَم یزَل

ناقصوں کو مَل رہا ہے دَم بدَم ایقانِ نَو

کاملوں پر ملتفت ہے اُن کی رحمت لَم یزَل

جوہرِ آئینۂ نُدرت ہے مدحِ شاہِ دیں

سیدُ الاصناف کی شانِ فصاحت لَم یزَل

مَیں گداگر ہُوں درِ کاشانۂ اخیار کا

آلِ اطہر سے ہے قائم میری نسبت لَم یزَل

شکر ہے ، مقصودؔ اُس فیاض سے ہے واسطہ

جس کے خوانِ جُود پروَر کی ہے وسعت لَم یزَل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]