مکان اور مکین

سہما ہوا ہے کمرے میں برسوں کا انتظار

جالے ہیں فرقتوں کے کواڑوں کے بیچ میں

اک شخص ٹوٹ کر ہوا کچھ اور پُر بہار

اُگتے ہوں جیسے پھول دراڑوں کے بیچ میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated