مہر در عہدَت چناں کم شد کہ باو می کنم
گر کسی گوید کہ با یوسف زلیخا دشمن است
(اے محبوب) تیرے عہد میں مہر و وفا و
عشق و محبت کا ایسا کال پڑا ہے کہ اگر
کوئی کہتا ہے کہ زلیخا یوسف کی دشمن ہے
تو میں (ایسی محال بات کا بھی) یقین کر لیتا ہوں
معلیٰ
گر کسی گوید کہ با یوسف زلیخا دشمن است
(اے محبوب) تیرے عہد میں مہر و وفا و
عشق و محبت کا ایسا کال پڑا ہے کہ اگر
کوئی کہتا ہے کہ زلیخا یوسف کی دشمن ہے
تو میں (ایسی محال بات کا بھی) یقین کر لیتا ہوں