میری آنکھوں میں بسا ہے آج بھی بابُ السّلام

کُو بہ کُو پھیلا رہا ہے روشنی بابُ السّلام

مسجدِ آقا میں مغرب کی طرف موجود ہے

آیتوں سے ہے مزّین خوش خطی بابُ السّلام

جب مواجے کی طرف آتے ہیں اس کی سمت سے

بس اُسی دم دیکھ آتے ہیں سبھی بابُ السّلام

اللہ اللہ ہر زمانے میں نرالی شان سے

دے رہا ہے درسِ امن و آشتی بابُ السّلام

اس کی بائیں سمت ہی میں بابِ یارِ غار ہے

پا گیا واللہ اُس پر برتری بابُ السّلام

مسجدِ آقا خدا رکھّے تجھے تا بہ ابد

تیری نسبت سے ہوا ہے جنتی بابُ السّلام

جس کو اکثر دیکھتا رہتا تھا خاکیؔ ہر گھڑی

گھومتا ہے اس کی نظروں میں وہی بابُ السّلام

(مسجد نبوی کا بابُ السّلام)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]