میں لوٹا تو مرے آگے وہی منظر پرانا تھا
کئی لوگوں سے ملنا تھا کئی قبروں پہ جانا تھا
وہی مایوسیاں بستی میں اب تک راج کرتی تھیں
انہیں سانپوں کا ہر چوپال پر حجرہ ٹھکانا تھا
معلیٰ
کئی لوگوں سے ملنا تھا کئی قبروں پہ جانا تھا
وہی مایوسیاں بستی میں اب تک راج کرتی تھیں
انہیں سانپوں کا ہر چوپال پر حجرہ ٹھکانا تھا