نبی کے عشق سے کیوں روح ہو برگشتہ برگشتہ

بڑھے ہیں جانب طیبہ قدم آہستہ آہستہ

مکمل نعت پاک مصطفے قرآن ناطق ہے

ہر اک آیت رسول حق سے ہے وابستہ وابستہ

سنواے قافلے والو وہ مختار دو عالم میں

سلاموں کے گلوں کا لے چلو گلدستہ گلدستہ

نبی کے حسن کے آگے کہاں وہ یوسف کنعاں

عقیدت مند کہتے ہیں یہی برجستہ برجستہ

نبی کے قدم اطہر کے نشاں دیکھے ہیں پتھر پر

یہ ہے شائستگی رکھے قدم شائستہ شائستہ

رگ جاں سے بہت نزدیک رہتا ہے ندا لیکن

رگ دل میں ہے یاد مصطفے پیوستہ پیوستہ

میں شہر علم سرکار دو عالم اور علی در میں

معلم میں صحافی صف به صف دانسته دانسته

کہا جبریل نے جو ہے زمیں پر آسماں پر وہ

نظر آیا رخ احمد انہیں دو دسته دو دسته

رہائی کی دعائیں مانگنے والا ہی مجرم ہے

در مرسل سے ہے انجم ابھی در بسته در بستہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]