نبی کی ذات ہے کیا مظہرِ صلاح و فلاح

محیطِ فیضِ اَتم ، مصدرِ صلاح و فلاح

گدا ہوا جو کوئی بابِ مصطفائی کا

ہے اس کے زیرِ نگیں کشورِ صلاح وفلاح

قبولِ حسنِ عمل کےلئے درود شریف

عجیب طرح کا ہے زیورِ صلاح و فلاح

بیانِ نعتِ شریفِ جنابِ شاہِ امم

زباں کی تیغ کا ہے جوہرِ صلاح وفلاح

بہارِ نعتِ مبارک کا مَیں ہوا غواص

یہی ہے میرے لئے دفترِ صلاح و فلاح

لکھا ہے میں نے یہ دیوان بمدحِ ختمِ رسل

لگا ہے ہاتھ عجب گوہرِ صلاح و فلاح

کیا خدا نے جو کافی کو مدح خوانِ نبی

عطا کیا بخدا افسرِ صلاح وفلاح

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]