نعتِ حضورِ پاک علیہ السلام ہے

سنئے بگوشِ ہوش ادب کا مقام ہے

کوتاہ بیں خرد ہے تو فکر اپنی خام ہے

توصیفِ خواجۂ دو سرا نا تمام ہے

حمدِ خدا کے بعد ثنا کا مقام ہے

نامِ خدا کے بعد محمد کا نام ہے

احمد ہے اسمِ پاک محمد بھی نام ہے

محبوبِ کبریا ہے وہ عالی مقام ہے

رکھا بغیرِ نقطہ و زیر ان کا نام ہے

محبوبیت کا دیکھئے کیا اہتمام ہے

ختم الرسل ہے نبیوں میں ذی احتشام ہے

سب مقتدی ہے اس کے وہ سب کا امام ہے

اپنوں میں اور غیروں میں شہرہ یہ عام ہے

صادق ہے وہ امیں ہے وہ نیک نام ہے

وہ منبعِ کرم ہے سخاوت میں نام ہے

ہر رند شاد کام ہے سیرابِ جام ہے

خدمت میں صبح دم ہے کبھی وقتِ شام ہے

یہ جبرئیل ہے کہ نبی کا غلام ہے

دنیا چلی ہے کھنچ کے بڑا ازدحام ہے

شہرِ مدینہ قبلہ گہ خاص و عام ہے

طیبہ کو دیکھنے کا ارادہ لئے ہوئے

سورج بھی وقتِ شام ادھر تیز گام ہے

انساں ہوں یا کہ جن کہ ملائک ہوں اے نظرؔ

وردِ زباں سبھی کے درود و سلام ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]