نفرت کا بازار نہ بن
پھول کھلا تلوار نہ بن
رشتہ رشتہ لکھ منزل
رستہ بن دیوار نہ بن
کچھ لوگوں سے بیر بھی لے
دنیا بھر کا یار نہ بن
اپنا در ہی دار لگے
اتنا دنیا دار نہ بن
سب کی اپنی سانسیں ہیں
سب کا دعوے دار نہ بن
کون خریدے گا تجھ کو
اردو کا اخبار نہ بن
معلیٰ
پھول کھلا تلوار نہ بن
رشتہ رشتہ لکھ منزل
رستہ بن دیوار نہ بن
کچھ لوگوں سے بیر بھی لے
دنیا بھر کا یار نہ بن
اپنا در ہی دار لگے
اتنا دنیا دار نہ بن
سب کی اپنی سانسیں ہیں
سب کا دعوے دار نہ بن
کون خریدے گا تجھ کو
اردو کا اخبار نہ بن