نوعِ انسان کے لیے آج بھی کردارِ رسول

مشعلِ راہِ ہدیٰ صرف ہے معیارِ رسول

ہر زمانے کے لیے رشد و ہدایت کا چراغ

سیرتِ سرورِ دیں منبعِ انوارِ رسول

عمر بھر تکیہ لگائے ہوئے میں بیٹھا رہوں

کاش مل جائے مجھے سایہ دیوارِ رسول

جس نے سرکار کی خدمت میں کیا عرض ہنر

یعنی حسان وہ شاعر وہ قلم کارِ رسول

دستِ رحمت سے لگایا جنہیں خود آقا نے

باغِ سلمان میں موجوس ہیں اشجارِ رسول

قبر میں آئے نکیرین سوالوں کے لیے

میرے ہونٹوں پہ مہکنے لگے اشعارِ رسول

اور کیا چاہیے مظہرؔ تجھے مدحت کا صلہ

جاگتے سوتے نگاہوں میں ہے دربارِ رسول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]