نہیں دنیا میں اس سے بڑھ کے کوئی بھی دوا دلکش

تیرے تلووں کو جو چھولے بنے خاکِ شفا دلکش

زمانے میں نہیں ہے وارثیؔ اس کا کوئی ثانی

مرے آقا تری گلیوں کی ہے آب و ہوا دلکش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated