پوشاکِ عمل جامۂ کردار پہن لوں

سر تا بقدم اسوۂ سرکار پہن لوں

ایماں کے لیے حسنِ عمل بھی ہے ضروری

یہ کیا کہ فقط جبۂ و دستار پہن لوں

آنکھوں میں رہے خاکِ درِ شاہ کا سرمہ

صافے کی جگہ طیبہ کے میں خار پہن لوں

حرمت ترے قربانیاں مانگے تو میں حاضر

زنجیرِ قضا شوق سے سوبار پہن لوں

کھائی ہے قسم دینِ محمد سے وفا کی

کیوں طوقِ جبیں سائیِ اغیار پہن لوں

مل جائے سگِ کوئے محمد کا گلوبند

مر جاؤں خوشی سے اگر اک بار پہن لوں

طیبہ سے بلاوا کبھی آئے تو میں کاشر

کچھ ایسے چلوں وقت کی رفتار پہن لوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]