پڑا ہے اسمِ نبی سے رواج حرفوں کا

رہے گا صفحۂ ہستی پہ راج حرفوں کا

جلا رہا ہوں چراغِ ثنائے سرورِ دیں

لحد میں جاؤں گا لے کر سراج حرفوں کا

پلا کے لفظ کی تلخی کو جام مدحت کے

بنا رہا ہوں میں شیریں، مزاج حرفوں کا

یہ حرفِ نعت زیارت گہِ ملائک ہوں

کریں جو اشکِ رواں اندراج حرفوں کا

جبینِ دل پہ فروزاں ہے اسمِ شاہِ زمن

سجا ہے دل پہ قرینے سے تاج حرفوں کا

ملا ہے اذنِ حضوری ملا ہے اذنِ ثناء

فلک نشین مقدر ہے آج حرفوں کا

رہے گا تا بہ ابد ذکرِ سرورِ عالم

چلے گا تا بہ ابد کام کاج حرفوں کا

وہ ایک حرفِ تسلی سے ٹھیک کر دیں گے

مریضِ غم کو ملے گا علاج حرفوں کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]