چھوڑ کر رونقِ بازار ‘ کوئی نعت کہو

چھوڑ کر رونقِ بازار ، کوئی نعت کہو

ٹھیک ہو جاؤ گے بیمار ! کوئی نعت کہو

اس طرح گھر کی اُداسی نہيں جانے والی

کہہ رہے تھے در و دیوار ، کوئی نعت کہو

مال و دولت سے یہ اعزاز کہاں ملتا ہے

اے شفاعت کے طلب گار ! کوئی نعت کہو

چاہتے ہو کہ اگر حاضری مقبول بھی ہو

مختصر اور لگاتار ، کوئی نعت کہو

ورنہ آگے کا سفر اور بھی مشکل ہو گا

اے مرے قافلہ سالار ! کوئی نعت کہو

عمر بھر بیٹھ کے رونے سے کہیں بہتر ہے

مُسکرا کر بھی عزادار ، کوئی نعت کہو

نعت توفیق سے ہوتی ہے ریاضت سے نہيں

تم مری مان کے اِک بار ، کوئی نعت کہو

ٹوٹ جائے نہ کہیں سانس کی ڈوری، عامیؔ

وقت سے پہلے مرے یار ! کوئی نعت کہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]