کب سے ناراض ہوں
شب سے ناراض ہوں
اس کے رخسار سے
لب سے ناراض ہوں
بھوک ہڑتال ہے
جب سے ناراض ہوں
ایک تجھ سے نہیں
سب سے ناراض ہوں
جب سے کھویا ہے دل
تب سے ناراض ہوں
کیوں نمازیں پڑھوں
رب سے ناراض ہوں
معلیٰ
شب سے ناراض ہوں
اس کے رخسار سے
لب سے ناراض ہوں
بھوک ہڑتال ہے
جب سے ناراض ہوں
ایک تجھ سے نہیں
سب سے ناراض ہوں
جب سے کھویا ہے دل
تب سے ناراض ہوں
کیوں نمازیں پڑھوں
رب سے ناراض ہوں