کرم کے سکے
مرے آقا
زمانے میں
تری
بخشش نرالی ہے
ترے در پہ
شہنشاہوں نے بھی
بگڑی بنالی ہے
نہ مجھ میں کچھ
سلیقہ ہے
نہ کچھ
ُحسنِ مقالی ہے
میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں
اور
اتنا ہی کہتا ہوں
کرم کے چند
سکیّ دو
کشکول خالی ہے
معلیٰ
مرے آقا
زمانے میں
تری
بخشش نرالی ہے
ترے در پہ
شہنشاہوں نے بھی
بگڑی بنالی ہے
نہ مجھ میں کچھ
سلیقہ ہے
نہ کچھ
ُحسنِ مقالی ہے
میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں
اور
اتنا ہی کہتا ہوں
کرم کے چند
سکیّ دو
کشکول خالی ہے