کونین میں یوں جلوہ نما کوئی نہیں ہے

اللہ کے بعد ان سے بڑا کوئی نہیں ہے

یوں فرش سے تا عرش گیا کوئی نہیں ہے

معراج میں اس درجہ رسا کوئی نہیں ہے

مانگو تو ذرا ان کے توسط سے کبھی کچھ

مقبول نہ ہو ایسی دعا کوئی نہیں ہے

کام آئی سر حشر محمد کی شفاعت

سب کہتے ہیں جا تیری خطا کوئی نہیں ہے

ہر چند نبی عیسیٰ و موسیٰ بھی ہیں لیکن

محبوب خدا ان کے سوا کوئی نہیں

اللہ نے سو حسن دئے نوع بشر کو

یوں نور کے سانچے میں ڈھلا کوئی نہیں ہے

دل ان کا ہے اس دل میں وہی جلوہ فگن ہیں

اب ان کے علاوہ بخدا کوئی نہیں ہے

امت میں ہوں ان کی کہ جو ہیں رحمت عالم

کیوں حشر کا ڈر ہو مرا کیا کوئی نہیں ہے

اس دور پہ اے ختم رسل چشم کرم ہو

رہزن ہیں بہت راہنما کوئی نہیں ہے

پڑھتے رہو دن رات نصیرؔ ان کا وظیفہ

ایسا عمل رد بلا کوئی نہیں ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]