کیسے لکھ پائیں تری مدحتِ نعلین ابھی

دیدۂ حیرت و حسرت کے ہیں مابین ابھی

آپ کے پائے مبارک کے یہ نوری جوڑے

جیسے ُجڑ جائیں گے شرقین سے غربین ابھی

کِس کو معلوم تری شوکتِ معراج کی رمز

خَلق تو سمجھی نہیں معنیٔ قوسین ابھی

قریۂ جاں میں اچانک تری خوشبو مہکی

شاید آئے ہیں کہیں سے ترے حسنین ابھی

آپ کے نور سے منجملہ یہ تخلیق ہوئے

آپ کے اسم سے قائم ہیں یہ کونین ابھی

لمحۂ دید کا حاصل ہیں زمانے سارے

ایک منظر پہ رُکی ہیں مری عینین ابھی

آپ اب آنکھ کے منظر سے ذرا آگے بڑھیں

دل بہت خواہشِ باطن سے ہے بے چین ابھی

پورے احساس میں مقصودؔ یہ رنگوں کی پھوار

چمنِ دل میں یہ کھِلتے ہوئے شفتین ابھی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]