کیوں چھوڑ کے درگاہِ مغاں جاتے ہو

ٹھکرا کے سب اسرارِ جہاں جاتے ہو

وہ رِند ہوں میخانے سے اٹھوں جو کبھی

روتی ہے صُراحی کہ کہاں جاتے ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated