گناہوں نے ہمیں اتنا ہے مارا یارسول اللہ

نہیں جز آپ کے کوئی سہارا یارسول اللہ

کٹھن حالات ہیں آتا نہیں ہے پوچھنے کوئی

رہائی ہو غموں سے اب خدارا یارسول اللہ

بھنور کا سامنا ہے ڈگمگانے والی کشتی کو

یہ ناؤ ڈھونڈتی ہے اب کنارا یارسول اللہ

ہمارے چار جانب ہے اندھیری رات کا منظر

نہیں آتا نظر کوئی سہارا یارسول اللہ

خدارا اپنے ازہرؔ پر نگاہِ لطف فرمائیں

مداوا جان کر اس نے پکارا یارسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]