ہر سنگ سے تخلیقِ صنم کرتے رہیں گے

یہ کام بھی خاصانِ حرم کرتے رہیں گے

ہم دل کے مہکتے ہوئے زخموں کے سہارے

تاریخ تبسم کی رقم کرتے رہیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated