ہر سو ہے جس کی جلوہ نمائی وہ آپ ہیں

جس کے لیے ہے ساری خدائی وہ آپ ہیں

روشن چمکتے چاند ستاروں کا کیا کہیں

خلدِ بریں بھی جس نے سجائی وہ آپ ہیں

صبحِ ازل سے شامِ ابد تک مرے حضور!

جاری ہے جس کی مدح سرائی وہ آپ ہیں

بہرِ اماں ہوں نقشِ کفِ پا کے سائے میں

لو دل کی میں نے جس سے لگائی وہ آپ ہیں

محفل میں آپ آئیں گے ایمان ہے مرا

پلکیں ہیں جس کی رہ میں بچھائی وہ آپ ہیں

ادرکنی یارسول پکارا کرم ہوا

بگڑی ہماری جس نے بنائی وہ آپ ہیں

جن کی رضائے پاک سے مشروط ہے اماں

ایسی ہے جن کی فرماں روائی وہ آپ ہیں

بے نام سا وجود تھا منظرؔ کرم ہوا

اس کو ملی ہے جس کی گدائی وہ آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]