ہر وقت دعائیں ہیں ہر لحظہ مناجاتیں

اُس شاہ سے ہوتی ہیں دن رات یوں ہی باتیں

ادنیٰ سے اشارے میں تھے چاند کے دو ٹکڑے

اک خاک کے پُتلے میں اور ایسی کراماتیں

صحرائے عرب میں جب خورشیدِ حِرا چمکا

وحدت کی ضیا پھیلی ، ظلمت کی گھٹی راتیں

بلوا لو مدینے میں تم اپنے غلاموں کو

مدت سے تمنا ہے ، ہو جائیں ملاقاتیں

احساس ندامت کا ، اقرار محبت کا

بے مایہ ترا مولا ، لایا ہے یہ سوغاتیں

اُس وادیٔ بطحا کی وہ نور بھری جھڑیاں

کیا آئیں پسند ہم کو اب ہند کی برساتیں

انعام کی بارش ہے ، اکرام کی بخشش ہے

دیوانۂ الفت کی اس درجہ مداراتیں

جب نامِ نبی لے کر محشر میں جلیلؔ آیا

زاہد کو بھی شرم آئی ، تھیں ایسی مداراتیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]