ہم سوئے حشر چلیں گے شہِ ابرار کے ساتھ

قافلہ ہوگا رواں قافلہ سالار کے ساتھ

رہ گئے منزل سدرہ پہ پہنچ کر جبریل

چل نہیں سکتا فرشتہ تری رفتار کے ساتھ

یہ تو طیبہ کی محبت کا اثر ہے ورنہ

کون روتا ہے لپٹ کر در و دیوار کے ساتھ

اے خدا دی ہے اگر نعتِ نبی کی توفیق

حُسنِ کردار بھی دے لذت گفتار کے ساتھ

پُل سے مجھ سا بھی گنہگار گزر جائے گا

ہوگی سرکار کی رحمت جو گنہگار کے ساتھ

رات دن بھیج سلام انُ پہ ملائک کی طرح

پڑھ درود انُ پہ غلامانِ وفادار کے ساتھ

دیکھ اے معترض نعتِ رسول عربی

قُرب حساں کو ملا تھا انہی اشعار کے ساتھ

سب عطائیں ہیں خدا کی میرے مولا کے طفیل

ورنہ یہ لطف و کرم مجھ سے گنہگار کے ساتھ

ہم بھی مظہر سے سنیں گے کوئی نعت رنگیں

گر ملاقات ہوئی شاعرِ دربار کے ساتھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]