ہوں تو گناہگار پہ قسمت عجیب ہے
خوابوں میں پارسائی کی دولت عجیب ہے
کیا دیجیے مثال کہ ملتی نہیں مثال
ذکر رسول پاک کی لذت عجیب ہے
اب بھی اسی جہان اذیت میں ہوں مگر
جو دل پہ چھا رہی ہے وہ راحت عجیب ہے
مجھ پر بھی ایک پل نگہ خاص التفات
اے شاہ دو جہاں مری حالت عجیب ہے
خورشید صرف نعت نبی ہوگیا جو حرف
اس حرف شکریں کی حلاوت عجیب ہے