ہیں ساری کائنات میں سرکار بے مثال

رہبر ہے سیرت آپ کی، کردار بے مثال

ہر رہ گزر سے آتی تھی خوشبو حضور کی

مشہور ہے وہ آپ کی مہکار بے مثال

قرآں کی آیتوں میں ہے توصیف آپ کی

والشمس چہرہ ، گیسوئے خمدار بے مثال

شفقت بھرا ہے لہجہ شیریں حضور کا

میٹھی ہے پیاری پیاری وہ گُفتار بے مثال

ہے رشکِ جنت آپ کا دربارِ عالی شان

روضۂ پاک ، گنبد و مینار بے مثال

اُٹھی نظر ہے جس طرف آقا کریم کی

صحرا بھی یوں ہوئے ہیں گلزار بے مثال

لکھتی ہے ناز جب بھی مدحت حضور کی

ملتی ہیں دل کو راحتیں ہر بار بے مثال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]