ہیں سب رونقیں مصطفیٰ سے یقیناً

چراغاں ہے خیرالورا سے یقیناً

پیؤں گا سرِ حشر کوثر کا ساغر

بدستِ حبیبِ خدا سے یقیناً

دو عالم کو چمکا دیا مصطفےٰ نے

منوّر ہیں اُن کی ضیا سے یقیناً

ہر اِک کام بنتا سنورتا گیا ہے

محمد کی مدح و ثنا سے یقیناً

بُلاوا بھی آجائے گا اِک نہ اِک دن

درِ سرورِ انبیا سے یقیناً

تشفّی ملے گی مری بے کلی کو

مدینے کی خاکِ شفا سے یقیناً

ہر اِک نعت کہہ کر یہی سوچتا ہوں

وہ راضی ہیں مجھ بے نوا سے یقیناً

سبھی مشکلیں میری آساں ہوئی ہیں

یہ فیضانِ خیرالورا سے یقیناً

نکھرتا چلا جاؤں گا میں بھی خاکیؔ

مدینے کی آب و ہوا سے یقیناً

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]