ہیں نُورِ چشمِ سیّدِ ابرار فاطمہؓ

جنت کی آپؓ مالک و مختار فاطمہؓ

محفل سجائی آپؓ کی دل کے دیار میں

پھیلے ہیں میرے چار سُو انوار فاطمہؓ

ہیں سب سے بڑھ کے آپؓ ہی اس کائنات میں

اک ربّ کے سب خزانوں کی حقدار فاطمہؓ

خالق کی بارگاہ میں سجدوں کے واسطے

رہتی تھیں آپؓ رات کو بیدار فاطمہؓ

مشکل کی ہر گھڑی میں جو دل سے پکار لے

ہیں آپؓ بے کسوں کی مدد گار فاطمہؓ

حسنؓ و حسینؓ آپؓ کے گلشن کے پھول ہیں

مہکا رہے یہ آپ کا گلزار فاطمہؓ

لکھ لوں قصیدہ آپؓ کا اوقات ہی نہیں

کچھ بھی تو ہو سکا نہیں اظہار فاطمہؓ

کرتی ہوں جب میں آپؓ کی سیرت پہ گفتگو

ہوتی ہے دل پہ بارشِ انوار فاطمہؓ

ہے آرزو یہ ناز کی اک رات خواب میں

ہو جائے آپؓ کا اسے دیدار فاطمہؓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]