یادِ نبی سے، پہلے سخن با وضو ہوا

پھر اُن کا ذکر کر کے دہن سرخ رو ہوا

لگتے ہی آنکھ خود کو مدینے میں دیکھ کر

ڈھارس بندھی ہے چہرہ مرا قبلہ رو ہوا

شامل ہے اس میں رحمتِ عالم کی ذات بھی

اعلانِ نور بار جو لا تَقْنَطُوا ہوا

فَلْیَفْرَحُوْا بھی خوب رفعنا بھی خوب ہے

ذکرِ حبیبِ پاک ہوا، کو بہ کو ہوا

ہر بار اس طرح بھی ہوئی نعتِ مصطفیٰ

جب مدحِ کبریا میں ادا ذکرِ ھو ہوا

چشمِ زمن نے دیکھے ہیں کتنے حسیں مگر

کوئی بھی آپ سا نہ شہا خوب رو ہوا

جب نقشِ نعل دل پہ رکھا یوں لگا مجھے

ہر ایک زخمِ دل مرا یک دم رفو ہوا

اسرٰی کی شب وہ کیسا سماں تھا کسے خبر

یعنی محب حبیب کے جب رو بہ رو ہوا

منظر یہ نعت صدقۂ حسان میں ہوئی

اور صدقۂ بلال سے تو خوش گلو ہوا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]