یا الہی ! پاک کر میری نگاہ

پھر لگے ناں فخر کی مجھ کو ہوا

کر عطا مجھ کو سدا خلق عظیم

نفرتوں کی آگےسے مجھ کو بچا

عدل اور احسان کی تو فیق دے مجھ کو

بندگی کرنے کے ڈھب مجھ کو سکھا

کر عطا یا رب مجھے قلب ِ سلیم

ایک تیرا ہی ہے مجھ کو آسرا

یہ زبان اور ہاتھ رحمت کر مرے

رکھ خلوص وآداب مجھ کو سدا

دل کشادہ کردے فیض عام کو

اس کا پھر بھر پور دے مجھ کو صلہ

روز محشر ہو مرا آساں حساب

صالحین کے ساتھ پھر مجھ کو اٹھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]