یتیمی جس نے پائی، اس بلند اقبال کو دیکھو

کسی کے لال ہو تو آمنہ کے لال کو دیکھو

وفا داری کے اس آئینِ اعلیٰ پر نظر ڈالو

جو شوہر ہو تو سر تاجِ خدیجہ پر نظر ڈالو

امین ہو تو عرب کے اس امانت دار کو دیکھو

جو صادق ہو تو اس مردِ صداقت کار کو دیکھو

جو تاجر ہو تو سیکھو اس سے انداز تجارت بھی

شرافت بھی صداقت بھی امانت بھی

مفکر ہو تو اس کی فکر کے عنوان کو دیکھو

حرا کی خامشی میں آمدِ قرآن کو دیکھو

اگر مظلوم ہو تو اہلِ طائف پر عطا دیکھو

جبیں پر زخم کھا کر بھی لبوں پر وہ دعا دیکھو

مسافر ہو تو اس کے جاوۂ غربت کو بھی سمجھو

مہاجر ہو تو اس کے مقصدِ ہجرت کو بھی سمجھو

جو ناظم ہو تو دیکھو اس کی تنظیمِ عدالت کو

جو حاکم ہو تو دیکھو اس کے اندازِ حکومت کو

ذرا اس فاتحِ عالم کا انداز ظفر دیکھو

وہ سارے دشمنوں پر ایک رحمت کی نظر دیکھو

اسے جس طور سے چاہو اسے جس ڈھنگ میں دیکھو

وہ اک انسان ِکامل ہے اسے جس رنگ میں دیکھو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]