یرا فن روشن ہوا ان کے مقدس نام سے

ویرا فن روشن ہوا ان کے مقدس نام سے

فکر میں بالیدگی آئی ترے پیغام سے

جذبہءِ کامل ضروری ہے وفا کی راہ میں

منزلیں نزدیک خود آ جائیں گی اک گام سے

دیکھئے اعجاز ان کا پڑ گئی جن پر نظر

بن گئے وہ خاص جو لگتے تھے ہم کو عام سے

ہم کو قرآں نے نوازا دولتِ ایقان سے

رستگاری مل گئی ہے اس لیے اوہام سے

حسن انداز تکلم کے ہوئے ایسے اسیر

بچ نہ پائے آپ کے شیریں دہن کے دام سے

ساقی کوثر سدا ہو تیرے میخانے کی خیر

ایک جرعہ ہو عطا اپنے مبارک جام سے

مجھ کو آقا کی غلامی کے لیے بس چھوڑ دو

کام رکھو دوستو تم اپنے اپنے کام سے

ابنِ آدم جہل کی تاریکیوں میں غرق تھا

آگہی اس کو ملی ہے دعوت اسلام سے

جب قلم قیصر کا اٹھا مصطفیٰ کی شان میں

وہ بھی پہچانے گئے برسوں رہے گمنام سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]