یوں چلا سرکار کے لطف و عطا کا سلسلہ

کالعدم ٹھہرا میرے جرم و سزا کا سلسلہ

ذہن ہے کاسہ بکف ان کے خیالوں کے لیے

ہاتھ باندھے ہے کھڑا فکرِ رسا کا سلسلہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated