یہی انجامِ قال و قیل ہوا

تُو ورائے حدِ عقیل ہوا

اس نے کوثر دیا کہ جس کے بقول

کل متاعِ جہاں قلیل ہوا

جس نے تیرے لعاب کو پایا

کب وہ مشتاقِ سلسبیل ہوا

اللہ اللہ شاہیِٔ خدام

حکم دیتے ہی جاری نیل ہوا

حافظِ نوح انہیں بچا ! جن کا

چشمۂ چشم گویا جھیل ہوا

معجزہ کیوں نہ پھر سراپا ہو

جب تو اللّٰہ کی دلیل ہوا

وصفِ آقائے حضرتِ عیسیٰ

دمِ شافی پئے علیل ہوا

نقطۂِ نعتِ شافِعِ محشر

دفترِ جرم پر ثقیل ہوا

نہ کبھی آپ سا خَلیق آیا

نہ کوئی آپ سا جمیل ہوا

قربِ مولِد کی شاں دکھانے کو

قِصّۂِ خاصِ عامِ فِیل ہوا

تیرا شیدا سدا مُعَظّمؔ ہے

اور ہر جا عدو ذلیل ہوا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]