یہی ہے عشق و مستی کا قرینہ

رہے پیشِ نظر ہر دم مدینہ

تونگر ہوں نہاں سینے میں میرے

ظفرؔ عشقِ نبی کا ہے خزینہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated