یہ درگاہِ معالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

یہاں کی رُت جمالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

مچل لیں روضۂ جنت میں آنکھیں اور حرفِ لب

یہاں سے آگے جالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

الگ انداز ہے زائر کی حیرت کا ، عقیدت کا

عجب تیرا سوالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

کوئی امکان بنتا ہی نہیں مدحت سرائی کا

سو یہ اِک لَے بنا لی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

خیالِ خام لرزاں ہے بہ پیشِ مدعائے دل

بیانِ شوق خالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

نفَس گُم ، جذب عاجز ، لفظِ مدحِ اوج ناگفتہ

فقط دل لااُبالی ہے ،، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

عجب یہ بے زبانی بھی زباں دارِ تکلم ہے

مرا مشرب بلالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

تصور میں اُتاری ہیں ترے احساس کی کرنیں

شبِ فرقت اُجالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

کھڑے ہیں روبرو شاہانِ نُطق و حرف دَم بستہ

کمالِ خوش مقالی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

اجابت چومتی ہے لہجۂ عرضِ تمنا کو

مدینے سے دُعا لی ہے ، نگاہیں خَم ، مژہ پُر نَم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]