یہ کیسی نعت ہے پھر کیسے التزام کے ساتھ
خدا کا نام بھی شامل ہے اُن کے نام کے ساتھ
میں ایسی ذات کی مدحت کروں تو کیسے کروں
خدا نے نام لیا جس کا احترام کے ساتھ
سعادتِ بشری کا وہ اسمِ اعظم ہیں
تمام عظمتیں منسوب اُن کے نام کے ساتھ
درود لب پہ مرے ہو جب اُن کا نام آئے
حضورِ روضۂ اقدس ہوں میں سلام کے ساتھ
اگر وہاں مرا اک شعر بار پا جائے
تو سرخرو عجمی بھی ہو اِس کلام کے ساتھ
مرے قلم کو عطا اذنِ نعت گوئی ہو
یہ لطفِ خاص بھی آقا ہو اس غلام کے ساتھ
اگرچہ وحی نہیں ، ہے اُسی قبیل کی چیز
یہ روشنی کہ اترتی ہے مجھ پہ شام کے بعد