کہاں اب تک یہ دنیا کر سکی ہے یا رسول اللہ

ثنا تیری کچھ ایسی چیز ہی ہے یا رسول اللہ

قیامت تک تری پیغمبری ہے یا رسول اللہ

فقط تیری ہی اب شاہنشہی ہے یا رسول اللہ

خلیل اللہ سے نسبت تری ہے یا رسول اللہ

تو ہے عالی نسب تو ہاشمی ہے یا رسول اللہ

تمہارے حسن میں وہ دلکشی ہے یا رسول اللہ

بیاں سن کر ہی گونہ بے خودی ہے یا رسول اللہ

تمہارے میکشوں کو کیا کمی ہے یا رسول اللہ

حجازی میکدہ اب تک وہی ہے یا رسول اللہ

قیامت تک سیہ رو تیرگی ہے یا رسول اللہ

تمہارے دم سے ایسی روشنی ہے یا رسول اللہ

خدا کی یاد سے غافل وہ ہرگز ہو نہیں سکتا

تمہاری یاد جس دل میں بسی ہے یا رسول اللہ

تمہارے دم سے بزمِ کن فکاں کی رونقیں ساری

تمہیں سے سب بہارِ زندگی ہے یا رسول اللہ

پھرا کب کوئی لے کے اپنا دامانِ طلب خالی

تو وہ داتا ہے تو ایسا سخی ہے یا رسول اللہ

شفاعت جس کے حق میں ہو گئی روزِ جزا تیری

ابھی سے میں کہوں وہ جنتی ہے یا رسول اللہ

کرم فرمائیے شاہا نظرؔ فرمائیے مجھ پر

یہ عاصی آپ ہی کا امتی ہے یا رسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]