ہرکسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول

ہر کسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول

کون کہہ سکتا ہے کیا ہے حدِّ امکان رسول

سِدرہ تک ہی پَر فشانی کر سکے روحُ الامیں

قاب قوسینِ اَو اَدنیٰ تک ہے جولانِ رسول

جتنے پہلے کے صحیفے تھے مُحرَّف ہوچکے

لیکن اَلْاَ نَ کَمَا کَانَ ہے قرآنِ رسول

لشکرِ کفار پر جب بھی کرے تیرا افگنی

ربِّ مرسل کا بنے پیکان پیکان رسول

کی طلبگاری کبھی اس نے نہ جز رزقِ کفاف

ہیں فقط ترک و توکل ساز و سامانِ رسول

وقفِ حرماں کر سکیں اس کو نہ آلامِ جہاں

ہو ہویدا جس پہ رمزِ فقر و سلطانِ رسول

ساکنانِ دہر پر بے اختصاصِ خاص و عام

واورِ رحمت ، کشادہ بابِ فیضان رسول

پُر تبسم دیدۂ روشن پسِ دیدہ مگر

فکرِ امت سے رہے نم دیدہ ، مژگانِ رسول

جادۂ سرچشمۂ حیواں منور ان سے ہے

ہیں چراغان شبِ ظلماتِ یاران رسول

یہ نہ تھی قسمت کہ ہم ’’اصحاب ‘​‘​ میں ہوتے مگر

ہیں بحمد اللہ ازانِ خیلِ اخوانِ رسول

تا ابد آباد ہے وہ میرِ اَقوام و امم

تا قیامِ یومِ دیں ، قائم ہے ایوان رسول

سر بخم تعظیماً اس کے سامنے سب نعت گو

کون ہے جو ہو سکے ہمتائے حسانؓ رسول

اس سے بڑھ کر اے مسلمانو! سعادت کون سی؟

ہوں مرے ماں باپ میرے بچے قربان رسول

مکرِ نفسِ غول سے محفوظ رکھتا ہے مجھے

انتباہِ مشفقِ چشمِ نگہبانِ رسول

من گدائے خوشہ چینِ خرمنِ علمِ نبی

’’من فقیرِ طعم خوار ریزۂ خوانِ رسول‘​‘​

حق ج ومداحی کا ہے مجھ سے ادا ہوتا نہیں

گو بحدِ استطاعت ہوں ثنا خوانِ رسول

میں کہ خالدؔ نامی اک یا وہ سرائے ژاژخا

لکھ سکوں اے کاش حرفِ چند شایان رسول

بخت یاور ہو تو شاید گاہ میرا بھی شمار

ہو سکے منجملۂ خدّامِ خاصانِ رسول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]