ہماری عقل و خرد سے اونچا مقام اُن کا

ہے سدرۃ المنتہیٰ سے آگے خرام اُن کا

وہ سب سے افضل وہ سب سے اعلیٰ وہ سب سے اولیٰ

تبھی تو دیکھو لقب ہے خیر الانام اُن کا

کوئی بھی حسنِ دگر نظر کو مری نہ بھائے

بسا ہے میری نظر میں بس حسنِ تام اُن کا

لواے نعتِ محمدی پر ہے درج ذکرک

بہ حکمِ ربی ہے ذکر جاری مدام اُن کا

بغیر چومے ادا نہ ہو گا وہ نام لب سے

تمام ناموں میں سب سے پیاراہے نام اُن کا

سلامِ ابروے شہ میں گھٹ کر بصد عقیدت

اُتارے صدقہ وجودِ ماہِ تمام اُن کا

شجر، حجر، بحر و بر یہ سارے ہیں اُن کے دم سے

ہر ایک جانب رواں دواں ہے نظام اُن کا

ندامتوں کو وہی تو ڈھانپیں گے روزِ محشر

شفیعِ محشر ہیں ان کو زیبا ہے کام اُن کا

براے بخشش سند یہ کافی ہے تجھ کو منظر

کہ تو ہے ابنِ غلام ابنِ غلام اُن کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]