ہوا جو ظلم تو خاموش تھا ہر اک منظر

کہاں کسی کے کُھلے لب ، کوئی کہاں بولا

تندور میں کبھی زندہ بدن جلائے گئے

زباں کوئی نہ کُھلی تھی مگر دھواں بولا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated