یا رب خلوصِ شوق کو اتنی رسائی دے

دل کے حرم میں شہرِ مدینہ دکھائی دے

تنگ آ گئی ہے قیدِ عناصر سے زندگی

زنجیر صبح و شام سے مجھ کو رہائی دے

ہر بات میں ہوں نامِ محمد کی تابش

ہر سانس میں پیامِ محمد سنائی دے

مولائے کائنات کی چشمِ کرم تو ہے

جو بیکسوں کو طاقتِ خیبر کشائی دے

صرف ایک لمحہ روضۂ اقدس کو چوم لوں

صرف ایک لمحہ کی مرے موَلا خدائی دے

ہو دل کی سلطنت میں نہ سرکش کوئی اُمنگ

درویش کو بھی ہمت فرما نروائی دے

یا مجھ کو مرحمت ہو محبت حضور کی

یا میرے دل کو طاقتِ صبر آز مائی دے

اس کربلا میں صدقہ شبیرؓ کے طفیل

میرے دلِ حزیں کو بھی کرب آشنائی دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]