یہ بھی حسرت کوئی تدبیر سکوں ہے کیا خوب

یہ بھی حسؔرت! کوئی تدبیرِ سُکوں ہے، کیا خُوب

دِلِ بے تاب سے کہتے ہو، اُنھیں یاد نہ کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated