اب جائے کہاں اُمّتِ دلگیر نبی جی

کام آتی نہیں کوئی بھی تدبیر نبی جی

مشکل پہ ہے مشکل تو مصیبت پہ مصیبت

اس عُسر میں ہو صورتِ تیسیر نبی جی

حالات ہوئے جاتے ہیں ابتر سے بھی اخرب

للّٰہ کوئی صورتِ تعمیر نبی جی

مجبور ہے محصور ہے وہ کرب و بلا میں

ہے خون میں ڈوبا ہوا کشمیر نبی جی

کشمیر کی تکلیف پہ جلتا ہے مرا دل

القدس بھی ہے درد کی تصویر نبی جی

الجھے وہ مصائب میں ترے شام و یمن ہیں

برما کے مسلماں بھی ہیں نخچیر نبی جی

عرصہ ہوا تنذیر کے صحرا میں بھٹکتے

دے ڈالیے اب کوئی سی تبشیر نبی جی

جز آپ کے ہے کون یہاں حامی و یاور

جز آپ کے ہوتی نہیں تدبیر نبی جی

اقبال بھی حالی بھی سناتے رہے دکھڑے

کم ہونے میں آتی نہیں تعزیر نبی جی

نوری بھی ہے مجرم کی طرح حاضرِ دربار

مل جائے معافی، جو ہے تقصیر نبی جی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]