’’ان کو دیکھا تو گیا بھول میں غم کی صورت‘‘
دور اک پل میں ہوئی ظلم و ستم کی صورت
جب سے نظروں میں سمائی ہے حرم کی صورت
’’یاد بھی اب تو نہیں رنج و الم کی صورت‘‘
معلیٰ
دور اک پل میں ہوئی ظلم و ستم کی صورت
جب سے نظروں میں سمائی ہے حرم کی صورت
’’یاد بھی اب تو نہیں رنج و الم کی صورت‘‘