ایک رستہ دکھائی دیتا ہے
بس مدینہ دکھائی دیتا ہے
دیکھ لیتا ہوں آپ کے جلوے
مجھ کو جتنا دکھائی دیتا ہے
یہ فلک اُن کے پاک منبر کا
پہلا زینہ دکھائی دیتا ہے
اُن کی رحمت کا اُن کی عظمت کا
ہر سو قبضہ دکھائی دیتا ہے
خاکِ طیبہ سے لپٹا ہر منظر
مجھ کو اُجلا دکھائی دیتا ہے
اُن کے نعلین چومنے والا
دل کا بینا دکھائی دیتا ہے
ہر صدی نعت کی صدی ہو گی
مجھ کو ایسا دکھائی دیتا ہے
اُن کے دیدار کی طلب میں فدا
سر بہ سجدہ دکھائی دیتا ہے