اے شہِیدِ کربلا

اے شہِیدِ کربلا تُجھ پر فِدا میری وفا

کاش تیری ذات سے بن جائے میرا سِلسِلہ

ہے کرم اللہ کا گرویدہ ہیں اسلام کے

ہر جگہ جلوہ نما وہ عکس اس کا جا بجا

جاں نچھاور کی ہی تو نے عظمتِ اسلام پر

اللہ اللہ  برہنہ خنجر تلے سجدہ کیا

لے کے مشکِیزہ چلے جانا حصولِ آب کو

الاماں شمشِیر لہرانا وہاں عباسؓ کا

تِیر کھا کر اصغرِؓ معصوم نے بھی جان دی

اور لوگو حضرتِ قاسمؓ کا سہرا لُٹ گیا

کاش ہوتا میں بھی حسرتؔ کربلا میدان میں

اِن شہِیدوں میں مِرا بھی نام رہ جاتا لِکھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

شاہِ جوانانِ خلُد

شاہِ جوانانِ خلُد، بادشہِ مشرقَین لختِ دلِ مُصطفٰے یعنی ھمارے حُسَین اُن کا مکمل وجُود نُورِ نبی کی نمُود اُن کا سراپا تمام عشقِ حقیقی کی عَین ماں ھیں جنابِ بتُول، بنتِ رسولِ کریم باپ ھیں شیرِ خُدا، فاتحِ بدر و حُنَین اُن کا امَر مُعجزہ سوز و غمِ کربلا آج بھی ھے گریہ ناک […]

تُم ہو معراجِ وفا ، اے کشتگانِ کربلا

ورنہ آساں تو نہیں تھا امتحانِ کربلا ہر کہانی جس نے لکھی ہے ازل سے آج تک وہ بھی رویا ہو گا سُن کر داستانِ کربلا دودھ کی نہریں بھی قُرباں ، حوضِ کوثر بھی نثار اِک تمہاری پیاس پر ، اے تشنگانِ کربلا کتنا خوش قسمت ہے میرا دل بھی ، میری آںکھ بھی […]