بزمِ رسولِ پاک سجانے کا وقت ہے

سوئے ہُوئے نصیب جگانے کا وقت ہے

دل میں نبی کی یاد بسانے کا وقت ہے

ہر وقت ، نعت سننے سنانے کا وقت ہے

دنیا کو اب کہاں کسی خاطر میں لاؤں میں

اب تو مرا مدینے کو جانے کا وقت ہے

مژدہ ملے گا حشر میں عصیاں کے ماروں کو

ان سے شفاعت آج کرانے کا وقت ہے

ذکرِ رسول و آلِ رسولِ خدا کرو

صدقہ حسن حسین کا پانے کا وقت ہے

دنیا کی گفتگو کو کوئی اور وقت دو

یہ وقت نعت سننے سنانے کا وقت ہے

دیکھو تو ہے یہ محفلِ میلادِ مصطفےٰ

سوچو تو اپنی بگڑی بنانے کا وقت ہے

شہرِ نبی سے لوٹ کے آتے ہوئے مجھے

"ایسا لگا کہ جان سے جانے کا وقت ہے ”

کعبہ ہے سجدہ ریز ، ستارے جھکے جھکے

اللہ کے حبیب کے آنے کا وقت ہے

ہشیار ، دست بستہ ، جبیں خم ، ہو با ادب

اُٹھّو ! حضورِ پاک کے آنے کا وقت ہے

پچھلا پہر ہے ،نعتِ محمد ہے اور اشک

دانش ! یہ ان کی یاد منانے کا وقت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]