بڑی مشکل میں ہے امت تمہاری یا رسول اللہ

بھنور میں ہے پھنسی کشتی ہماری یا رسول اللہ

غموں کی آندھیاں ہیں درد کا طوفان آیا ہے

دہائی ہے دہائی ، ڈوبنے کا وقت آیا ہے

یہاں تو سانس تک لینا ہے بھاری یا رسول اللہ

نمازیں ، صدقہ و ایماں ، عبادت بھول بیٹھے ہیں

ہم اپنا فرض ، اپنی آدمیت بھول بیٹھے ہیں

گناہوں کی گھٹا ہے سر پہ چھائی یا رسول اللہ

بڑی مشکل میں ہے امت تمہاری یا رسول اللہ

تمہارے نام سے بھٹکے ہوؤں نے پائی ہے منزل

تمہارے نام سے جی اٹھے لاکھوں مرنے والے دل

تمہارا فیض ہے صدیوں سے جاری یا رسول اللہ

بڑی مشکل میں ہے امت تمہاری یا رسول اللہ

بنی ہے جان پر ڈوبی ہیں نبضیں آنکھوں میں دم ہے

ہمیں اپنی تباہی کا نہیں احساس یہ غم ہے

خفا ہے ہم سے شاید ذاتِ باری یا رسول اللہ

بڑی مشکل میں ہے امت تمہاری یا رسول اللہ

علیؓ ، وہ فاطمہؓ کے ، کربلا والوں کے صدقے میں

سبھی اللہ کے جانباز متوالوں کے صدقے میں

بنا دو آج تو بگڑی ہماری یا رسول اللہ

بڑی مشکل میں ہے امت تمہاری یا رسول اللہ

مدینے والے آقا ، سبز گنبد والے آقا سے

صبا کہہ دے تو جا کر میرے مالک میرے داتا سے

بڑی مشکل میں ہے امت تمہاری یا رسول اللہ

بھنور میں ہے پھنسی کشتی ہماری یا رسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]