تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہوگا ​

تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا

ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہوگا​

خدا کا لطف ہوا ہوگا دستگیر ضرور​

جو گرتے گرتے ترا نام لے لیا ہوگا​

دکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی​

کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہوگا​

کسی کے پاؤں کی بیڑی یہ کاٹتے ہونگے​

کوئی اسیرِ غم اُن کو پکارتا ہوگا​

کسی کے پلّہ پہ یہ ہونگے وقتِ وزنِ عمل​

کوئی امید سے مونہہ اُن کا دیکھتا ہوگا​

کوئی کہے گا دُہائی ہے یا رسول اللہ​

تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہوگا​

شکستہ پا ہوں مرے حال کی خبر کردو​

کوئی کسی سے یہ رو رو کے کہہ رہا ہوگا​

زبان سوکھی دکھا کر کوئی لبِ کوثر​

جنابِ پاک کے قدموں پہ گِر گیا ہوگا​

ہزار جان فِدا نرم نرم پاؤں سے​

پکار سن کے اسیروں کی دوڑتا ہوگا​

عزیز بچہ کو ماں جس طرح تلاش کرے ​

خدا گواہ یہی حال آپ کا ہوگا​

کہیں گے اور نبی اِذھَبُواِلیٰ غَیری​

مرے حضور کے لب پر اَنا لَھَا ہوگا​

دعائے امتِ بدکار وردِ لب ہوگی​

خدا کے سامنے سجدہ میں سَر جھکا ہوگا​

غلام اُن کی عنایت سے چین میں ہونگے​

عَدو حضور کا آفت میں مبتلا ہوگا​

میں اُن کے در کا بھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے​

حسن فقیر کا جنت میں بسترا ہوگا​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]